Add Poetry

رہنے دے

Poet: Taj Rasul Tahir By: taj rasul tahir, Islamabad

 خامشی ۔۔آج رات رہنے دے
لب پہ آئ ہے بات۔ رہنے دے

ایک عرصہ گزر گیا یونہی
ایک دم الطفات ۔ رہنے دے

دل تو خوگر ہوا ہے ہجراں کا
اسکو بس حسب حال ۔ رہنے دے

عمر گزری ہے اب رفو کرتے
میرے دامن کو چاک رہنے دے

جانتا ہوں وفا شعار ہو تم
منہ پہ سجتی ہے بات۔ رہنے دے

اپنے جلوے سنبھال کر رکھنا
کچھ تو اپنی بساط رہنے دے

تنکا تنکا چنا ہے مشکل سے
بجلیوں کی سوغات رہنے دے

ہم پہ طاہر! رقیب ہی کے طفیل
مہر مثل , خیرات ۔ رہنے دے

Rate it:
Views: 500
02 Oct, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets