ریاست کے مابیں ہیں لوگ رسالت نہیں ہوتی
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiریاست کے مابیں ہیں لوگ رسالت نہیں ہوتی
ہاں روک مزاحمت یہاں کوئی عدالت نہیں ہوتی
کچھ کوتاہ اس انجمن کا اظہار بھی کرلیں کہ
دل خراشوں کی دل لگی میں کوئی ذلالت نہیں ہوتی
کچھ عیاری چنگل حسرت ناک بھی پھرتے ہیں
روز مادہ طاؤس پر پنجہ کبھی تھکاوٹ نہیں ہوتی
ہر سرکشی پہ پوپ کا جبہ بھی ڈھل گیا ہے
نیم جوشی میں کبھی کبھی شرافت نہیں ہوتی
حق دیرینہ تفتیش سب لشکر کشی تو ہے
یہ بھی دانشی کہ زنا کی کوئی ولادت نہیں ہوتی
چلو اعمال و افعال کا بیاں ترک کرتے ہیں سنتوشؔ
اب شاعر کے قلم سے اتنی مزاحمت نہیں ہوتی
More Sad Poetry






