ریت پہ لکھ کے میرا نام مٹایا نہ کرو
آنکھیں سچ بولتی ہیں پیار چھپایا نہ کرو
لوگ ہر بات کا افسانہ بنا لیتے ہیں
سب کو حالات کی روداد سنایا نہ کرو
یہ ضروری نہیں ہر شخص مسیحا ہی ہو
پیار کے زخم امانت ہیں دکھایا نہ کرو
شہر احساس میں پتھرائو بہت ہے محسن
دل کو شیشے کے جھروکے میں سجایا نہ کرو