جو کچھ ہوا اس میں نیا کچھ بھی نہیں معمول کا ہے واقعہ اک صبح و شام کا ایسے سانحات کے ہم عادی ہو چکے آقا سے فرق کیوں نہ ہو ظاہر غلام کا