Add Poetry

زخم جو چھپائے نہیں جاتے

Poet: Saadat Amin Satti By: Saadat Amin Satti, abudhabi`

کچھ ایسے زخم جو چھپائے نہیں جاتے
یہ بوجھ مقدر کے اٹھائے نہیں جاتے

سننے کو تو بے تاب ہے یہ سارا زمانہ
افسانے محبت کے سنائے نہیں جاتے

کچھ دیر کے لیے آیا تھا اب جا بھی چکا ہے
یادوں کے مگر دیپ بجھائے نہیں جاتے

آداب شاہد عشق کے آتے نہیں مجھے
روٹھے ہیں وہ اس طرح کے منائے نہیں جاتے

بیکار نہ متلاشی بنو راہوں کے سعادت
اجڑے ہوئے گھر پھر بسائے نہیں جاتے

Rate it:
Views: 463
24 Sep, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets