زخم زخم ہے اور مسکرایا ہے
Poet: mazhar iqbal samar By: mazhar iqbal samar, sattar pura-kharian cityبہت آسانی سے تمہیں بھلایا ہے
دیوانہ جاں سے ہی گزر آیا ہے
کیوں اداس ہیں تیری آنکھیں
کیا پھر کوئی خواب نیا سجایا ہے
وقت رخصت بتائیں گے آنسو
کون اپنا ہے اور کون پرایا ہے
حسبِ آرزو کوئی نہیں ملتا
فریب قسمت میں کیوں آیا ہے
شاید کوئی زخم دل مہکا ہوگا
آج پھر سے وہ ہمیں یاد آیا ہے
مظہر وہ شخص عجیب ہے کتنا
زخم زخم ہے اور مسکرایا ہے
More Sad Poetry






