زخم عطا کرتے رہتے ہیں
Poet: M.ASGHAR MIRPURI By: M.ASGHAR MIRPURI , BIRMINGHAMلوگ ہمیں زخم عطا کرتے رہتےہیں
تنہائی میں بیٹھ کرانہیں سلتےرہتےہیں
جب ہمارا ساراجسم چھلنی ہو جاتا ہے
زخم خود دھیرےدھیرے بھرتے رہتے ہیں
دولت والوں کےتو وارےنیارے ہیں
غریب وقت کی چکی میں پستےرہتےہیں
اب تو خلوص میں بھی ملاوٹ ہو گئی ہے
بغض رکھنےوالےبھی گلےملتےرہتےہیں
سبھی لوگ ہمیں روتی صورت کہتےہیں
مگر ہم تو سدا مسکراتےرتے ہیں
More Sad Poetry






