زخم کو پُر بہار دیکھا ہے جب سے وہ رہ گزار دیکھا ہے ایک امید کے سبب میں نے آپ کو بار بار دیکھا ہے چاند میں ڈوبتا ہوا ساگر ایک منظر کے پار دیکھا ہے موجزن آنکھ تک نہ دیکھ سکی جو دلِ داغ دار دیکھا ہے