زخم کھائے ہیں بہت ہم نے محبت کے لئے

Poet: Syed Mohd Iqbal Rizvi By: Syed Mohd Iqbal Rizvi, Lucknow, India

زخم کھائے ہیں بہت ہم نے محبت کے لئے
ان کو فرصت ہی نہیں میری عیادت کے لئے

زخم بھر جائیں گے یہ سوچ کے پی لی ہے دوا
پھر بھی کچھ چاہئے زخموں کی شفاعت کے لئے

ہم نے محسوس کیا ان کو ہر ایک لمحہ مگر
اور صرف ان کو ملا وقت شکایت کے لئے

خود سے بے گانے ہوئے دل کو بھی دیوانہ کیا
ہم نے کیا کیا نا کیا ان کی قرابت کے لئے

آپ محفل میں نہ آ ئیں تو یہ اچھا ہوگا
میں ابھی ہوں نہیں تیار قیامت کے لئے

ہم نے انداز بٰان اپنا سنوارا تھا بہت
کیونکہ مشہور تھے وہ حُسنِ سماعت کے لئے

Rate it:
Views: 500
23 Aug, 2015
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL