زخموں کا مداوا بھی کرو

Poet: Shabeeb Hashmi By: SHABEEB HASHMI, Al-Khobar KSA

زخم دئیے ہیں تو پھر انکا مداوا بھی کرو
مجھکو چاہا ھے تو پھر اس کا دعوی بھی کرو

کیسی الجھن میں گرفتار رہے ھو دن بھر
ھو گئی رات چراغوں کو جلایا بھی کرو

آج کچھ دیر رکو پل بھر کو سکوں لینے دو
اتنی جلدی میں ھو تو پھر فاصلے مٹایا بھی کرو

وہ جو اک دیوار میرے دل میں اٹھائی تو نے
کھول دو کھڑکی اور اک بار نظر آیا بھی کرو

پھر وہی خواب وہی سوچیں وہی تنہائی
سہمی آنکھوں کو سر شام سلایا بھی کرو

Rate it:
Views: 965
02 Jul, 2012