زرا آہستہ چَل

Poet: Mohammed Ishrat Iqbal Warsi By: Ishrat Iqbal Warsi, mirpurkhas

زرا آہستہ چَل عُمرِ رواں کچھ کام باقی ہے
گزاری سوچ کے غفلت میں شائد شام باقی ہے

دُکھایا دِل کسی کا ہُو تُو معافی مانگ لُوں اُس سے
چُکانا زندگی کا بھی ابھی تُو٬ دام٬ باقی ہے

زرا کہہ دے صبا جا کے سخی کے میکدے پہ تو
ابھی اک رنِد ءِ مستانہ بھی تشنہ کام باقی ہے

خُدا کے ہو گئے جو لوگ کہلائے خُدا ‘‘ والے “
کروڑوں دِل میں رہتے ہیں زماں میں نام باقی ہے

شِکستہ دِل خُدا کو ہیں پسند اے وارثی عشرت
خُدا سے رکھ تو اُمیدِ پیہَم انعام باقی ہے

Rate it:
Views: 709
05 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL