زرد پتے

Poet: Adil Muzaffar Puri By: Syed Ali Akbar Adil, London

کبھی خزاں میں، یہ زرد پتے
شجر جنہیں اب گرا رہے ہیں
پلٹ کے ٹہنی سے کہہ سکتے ہیں
کہ تم مجھے کیوں گرا رہے

ہم ہی تو
تم کو سجار ہے تھے
ہم ہی دلوں کو لبھا رہے تھے
ہم ہی تو سایہ بنا رہے تھے
خزاں سے پہلے
یہ زرد پتے

خزاں سے پہلے
یہ زرد پتے، ہرے ہرے تھے،
بھرے بھرے تھے، جو شاخ پر تھے
کہ اپنی نرمی کے ساتھ تھے وہ
کہ اپنی گرمی کے ساتھ تھے وہ
ہمیشہ ٹہنی کے ساتھ تھے وہ
خزاں سے پہلے، یہ زرد پتے

Rate it:
Views: 701
18 Mar, 2009