زلفوں کو دیکھا زنجیر نظر آئی

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

زلفوں کو دیکھا زنجیر نظر آئی
ہر شخص میں تیری تصویر نظر آئی

اب کے بہار آئی بھی تو اس طرح
گل کے ماتھے پے اس کی تقدیر نظر آئی

آیا ہے اک ہاتھ میں گلدستہ لیے ہوئے
ہاتھ میں دوسرے شمشیر نظر آئی

تم کو بھی گلستاں میں خزاں کے ڈر سے
کیا غنچے کی طرح بلبل بھی دلگیر نظر آئی

Rate it:
Views: 742
26 Sep, 2010