زمانے سے وفا کی

Poet: By: Khalid Pervez, Pasrur, Saukin Wind

زمانے سے وفا کی امید نہ کرنا
ملتے ہیں غم کے آنسو خرید نہ کرنا

پیار کے دامن سے ملتے ہیں کانٹے
بہار میں پھولوں کی دید نہ کرنا

دریا نے چھوڑ دیا ہے ساحل کو
ہواؤں کو ملنے کی تاکید نہ کرنا

ہجر کے آنچل سے چھپا زخموں کو
گزرے لمحوں کی گفت و شنید نہ کرنا

تفریق آ رہی ہے روز قربتوں میں
خالد دوستی کسی سے مزید نہ کرنا
 

Rate it:
Views: 567
22 Nov, 2008