زمانے میں جب پھی کوئی غم ملا ہے
میں سمجھا مجھے سب سے ہی کم ملا ہے
نہ خود کو دکھی دوسرے سے سمجھنا
یہی مجھ کو قدرت سے مرہم ملا ہے
ہمیشہ سے نظروں کو نیچی ہی رکھنا
سمجھنا کہ مولا کا کرم ملا ہے
کسی کو ستانا نہ دل کو دکھانا
یہی تو مسلماں کو بھرم ملا ہے
لکھو یوں ہی احسن صرف اچھی باتیں
اسی ہی لئے تو یہ قلم ملا ہے