سن اے باد صبا میرا ایک کام تو کر
چپکے سے پاس جا اسکے دھیرے سے سلام کر
دے دیا ہے سب کچھ فقط باقی ہے زندگانی
کرتا ہوں تیرے حوالے صرف اسکے نام کر
اسے کہنا ترس گئیں ہیں آنکھیں دیدار کیلیے
بس چاہت کا ایک لمحہ ہمارے نام کر
سنا ہے وہ دکھنے میں بہت مغرور ہیں راشد
زمانے کی باتوں میں نہ آ انکا احترام کر