زمانے کی نگاہوں میں مسائل ہوا ہوں میں
آئینے محبّت کے بنانے میں گھائل ہوا ہوں میں
جن کی چاہتوں میں پاگل ہوا ہوں میں
سامنےان کے کسی آنکھوں میں کاجل ہوا ہوں میں
سانس دشمن کی آخربچائی قاتل سے ہم نے
پیاس تھی شدّت کی مٹائی ساحل سے ہم نے
راستے کی ہی ٹھوکروں میں مکمّل ہواہوں میں
عشق کی راہوں میں عادل اوّل ہوا ہوں میں