زمیں پہ اب شام ہو رہی ہو

Poet: عرشیہ ہاشمی By: arshiya hashmi, islamabad

عنابی رنگتگلابی مدھم
اداسی دل میں سمو رہی ہے
زمیں پہ اب شام ہو رہی ہے
غم جدائی کا سوگ لیکر
یہ دھرتی عنبر بھی رو رہے ہیں
کہ آج جیسے خزاں کے در پہ
بہار کی شام ہو رہی ہے
یہ اڑتے پنچھی تھکن سی لیکر
گروہ سے اپنے بچھڑ رہے ہیں
امید رکھنا کہ پھر ملیں گے
غموں کی اب شام ہو رہی ہے
ڈھلتے سورج نے آج عرشی
ۤدلوں میں ڈیرے جما لیئے ہیں
اداس منظر سفر یہ اپنا
عجب سی آج شام ہو رہی ہے
زمیں پہ اب شام ہو رہی

Rate it:
Views: 387
15 Nov, 2014
More Life Poetry