زندگانی وہ معطبر ہوگی
Poet: خواجہ ریاض الدین عطش By: Khawaja Fakhruddin, Chicago, IL, USAزندگانی وہ معتبر ہوگی
جو محبت کے نام پر ہوگی
ہوگی پھولوں کی منزلت معلوم
عمر کانٹوں میں جب بسر ہوگی
دل رہے گا تو خون دل ہوگا
اشک ہوں گے تو چشم تر ہوگی
جو تجھے دیکھ کے پلٹ آئے
وہ نظر بھی کوئی نظر ہوگی
رات تو دن کی اک علامت ہے
رات ہوگی تو اک سحر ہوگی
رات بھر ہم جلیں گے فرقت میں
روشنی آج رات بھر ہوگی
بیکلی کا گماں عطشؔ تھا مگر
یہ نہ سمجھا تھا اس قدر ہوگی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






