زندگانی کی بات کیا کرتے
Poet: ڈاکٹر قمر صدیقی By: ڈاکٹر قمر صدیقی, KHARIANزندگانی کی بات کیا کرتے
نقش فانی کی بات کیا کرتے
بڑھ گئی جس سے تشنگی دل کی
اس کہانی کی بات کیا کرتے
آنکھ اپنی تھی خوگر طوفاں
ٹھہرے پانی کی بات کیا کرتے
ھم اسیران موسم ھجراں
شادمانی کی بات کیا کرتے
جس کا آنچل نہ عشق سے بھیگا
اس جوانی کی بات کیا کرتے
More Sad Poetry






