Add Poetry

زندگی جب بھی تری راہ گذر سے گزری

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

زندگی جب بھی تری راہ گذر سے گزری
میری ہر سانس قیامت کے سفر سے گزری

تو نے ہنس ہنس کے اڑایا ہے مرے فن کا مذاق
جب بھی تخلیق مری تیری نظر سے گزری

کتنی افسردہ و شرمندہ نظر آ تی تھی
شب کی دُلہن جو ابھی بابِ سحر سے گزری

سب کو اوڑھا کے گئی سرد اُداسی کا کفن
موت اِک بار یہاں جس کے بھی گھر سے گزری

فائدہ کچھ بھی نہ تھا آپ کو سمجھانے کا
میں نے جو بات کہی آپ کے سر سے گذری

میں نے تخلیق کیۓ کتنے حسیں شہ پارے
جب کبھی سوچ مِری شمس و قمر سے گذری

اس کا ثانی نہ ہوا کوئی زمانے بھر میں
جو بھی صناعی ترے دستِ ہنر سے گذری

کیا کہوں آپ کا اِس دِل میں ہے کیسا رُتبہ
سر جھکاۓ میں سدا آپ کے در سے گذری

ڈوبتے ڈوبتے سو بار بچی مشکل سے
دل کی کشتی جو کبھی غم کے بھنور سے گذری

کیا کہوں میں نے اٹھائی ہے مصیبت کتنی
تب کہیں جا کے دعا میری اثر سے گذری

Rate it:
Views: 941
02 May, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets