زندگی
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadیہ راز نہیں معلوم زندگی کیا ہے
 چشم حیراں یہ تماشا کیا ہے
 
 چل چلاؤ لگا ہے ازل سے
 دنیا میں کوئی ٹھہرا کیا ہے
 
 اک حکم سے ہے حرارت زندگی
 ورنہ مٹی کے بت میں رکھا کیا ہے
 
 صبح نکلتا ہے شام ڈوبتا ہے
 جانے سورج کی تمنا کیا ہے
 
 جینا اور آخر پھر جینا ہے
 عقل حیراں ہے یہ مرنا کیا ہے
 
 میدان حشر میں گنہگار کھڑے ہیں
 جرم دنیا کی جانے سزا کیا ہے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






