زندگی

Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabad

یہ راز نہیں معلوم زندگی کیا ہے
چشم حیراں یہ تماشا کیا ہے

چل چلاؤ لگا ہے ازل سے
دنیا میں کوئی ٹھہرا کیا ہے

اک حکم سے ہے حرارت زندگی
ورنہ مٹی کے بت میں رکھا کیا ہے

صبح نکلتا ہے شام ڈوبتا ہے
جانے سورج کی تمنا کیا ہے

جینا اور آخر پھر جینا ہے
عقل حیراں ہے یہ مرنا کیا ہے

میدان حشر میں گنہگار کھڑے ہیں
جرم دنیا کی جانے سزا کیا ہے

Rate it:
Views: 468
21 Aug, 2009
More Life Poetry