ہر کسی کو دنیا میں شہرتیں نہیں ملتیں
زندگی کے لمحوں کی قیمتیں نہیں ملتیں
فتح کی خواہش میں اعمال بھی تو لازم ہیں
صرف چند ارادوں سے مسرتیں نہیں ملتیں
فیصلے یہ چا ہت کے آسماں پہ ھو تے ھیں
دو دلوں کے ملنے سے قسمتیں نہیں ملتیں
دین اور دنیا کو ساتھ رکھنا پڑتا ہے
مسجدوں میں رہنےسے جنتیں نہیں ملتیں
گزر جائیں پیار میں جو لمحات غنیمت ہے
زندگی میں باربار ایسی مہلتیں نہیں ملتیں
چھوڑ دے اگر زندگی میں کوئی تیرا ساتھ آصف
رکھو اسے دعاؤں میں یاد کہ ایسی محبتیں نہیں ملتیں