کیوں یہ زندگی اتنے امتہان لیتی ہے جو خون جگر دے اسکی بھی جان لیتی ہے کوئی اسکی بے رخی سے نہ خوش تو ہے مگر جو ہنس کر اسے بسر کرے اسکو بھی مار دیتی ہے