اے زندگی تیری تیز رفتاری
عمر رواں کی ناپائیداری
تماشائے زندگی رھے گے چلتیے
رھے گی جب تک سانس جاری
کس کو کیا خبر کب موت آئے
آج میں اور کل تیری باری
جس دولت کرتے رھے عمر بھر جمع
کچھ نہ کام آءے گی یہ بناوٹ ساری
نہ رھے داراوسکندر
نہ ہی قیصروکسری کی سی شان ساری