ہم پھول تھے جن کی زندگی کے وہ ہم کو اپنے قدموں تلے ہاں روند کے آگے بڑھتے گئے اور ہم اس خاک میں شامل ہو کر بھی شہروں کی طرف بس اڑتے گئے