کبھی پر خار کبھی پر بہار زندگی
کبھی وصال کبھی انتظار زندگی
جس کے دام سے صیاد بھی نہیں بچتا
بڑی ظالم بڑی بے اعتبار زندگی
بظاہر تو بڑی پرکیف دکھائی دے گی
کبھی میٹھی کبھی سندر کبھی گلزار زندگی
اپنی اداؤں سے ہمارا دل لبھائے گی
پھر زندگی سے کردے گی بیزار زندگی
اپنے چاہنے والوں کو خاکستر بناتی ہے
سلگتی رہتی ہے سلگاتی ہے انگار زندگی