زندگی اب تو سزا لگتی ہے کسی کی بد دعا لگتی ہے طوفاں تھمتا نہیں آج کی رات منہ زور ایسی ہوا لگتی ہے شہر آتا کس طرح راس مجھے زہر یہاں کی صبا لگتی ہے