زندگی اور موت
Poet: kashif imran By: kashif imran, Mianwaliدو چار دن لے کر آئیں ہیں ہم زمانے میں
گذر نہ جائے یہ زندگی اک دوسرے کو آزمانے میں
چھوٹی سی یہ زندگی ہے، رہو پیار و محبت سے اس میں
گذر نہ جائے یہ زندگی کہیں روٹھنے منانے میں
سالوں کا سفر بھی کٹ جاتا ہے لمحوں میں
دیر کتنی لگتی ہے یہاں آنے میں جانے میں
بھیجا ہے اس جہاں میں جس نے زندگی دے کر
دیر وہ کتنی کرتا ہے پھر واپس بلانے میں
جانے والے تو چلے جاتے ہیں ، رکتے نہیں کاشف
مگر سوچو دیر کتنی کرتے ہیں انہیں پھر ہم بھلانے میں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






