زندگی اوروں کی خاطر جو نہیں
Poet: dr.zahid sheikh By: dr.zahid sheikh, lahore pakistanزندگی اوروں کی خاطر جو نہیں مر جائیے
گر سفر بیکار ہو تو لوٹ کے گھر جائیے
راحت جاں کا سبب ہوساری دنیا کے لیے
کام ایسا موت سے پہلے کوئی کر جائیے
وصل کی گھڑیوں میں چہرے سے عیاں ہے کشمکش
کوئی الجھن ہے تو پھر اے میرے دلبر جائیے
سلطنت فقر کو گر جاننے کا شوق ہو
تو فقیروں سے ملاقاتوں کو اکثر جائیے
نت نئے فتووں سے مولانا ہویئ ہے خیر بھی؟
ان سے تو بس پھیلتا ہے اور بھی شر ،،جائیے
مل سکا نہ دل کی بے چینی کو اک لمحہ قرار
آزمائے در سبھی اب “ اس “ کے در پر جائیے
ہر طرف پھیلا ہوا ہے گرچہ دہشت کا ماحول
جب خدا پر ہے بھروسہ کس لیے ڈر جائیے
آج ہے اور کل نہیں ہو گی ہمارے واسطے
ایسی دنیا کے لیے زاہد کیوں مر مر جائیے
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






