زندگی اک خواب ہے حسن اک شباب ہے عشق کیا ہے اک اضطراب ہے لبوں سے پیوں اک شراب ہے نگاہ شوق اک بے نقاب ہے نگاوں کے ہر ذرے میں آفتاب ہے نہ سمجھو کہ وہ خراب ہے اگر چہ وہ اہل شراب ہے ہاں وہ اک حاضر جواب ہے اسکا رخ بے نقاب ہے