زندگی بے امان ہو جیسے
Poet: Jawad Raza By: Jawad Raza, karachiزندگی بے امان ہو جیسے
اک کڑا امتحان ہو جیسے
جھومتا ہے یہ گھر کا گھر میرا
کوئی گرد مکان ہو جیسے
ابر و باد فلک سی زلفیں ہیں
دھوپ میں سائبان ہو جیسے
دل پہ بربادیوں کا ڈیرہ ہے
گاؤں کوئی ویران ہو جیسے
دیکھتا ہے وہ آنکھ بھر کے مجھے
اس کو میرا ہی دھیان ہو جیسے
اف نگاہیں اور آنکھوں کے حلقے
تیر ہو اور کمان ہو جیسے
مانگتے ہیں وہ دل کے بدلے زر
ان کی دل کی دکان ہو جیسے
More Sad Poetry






