یست میں جنون ہے
زندگی بے سکون ہے
کہیں نہیں خوشی کا چہرہ
ہر راستے میں لگا ہے پہرہ
یہ ہم کس دور میں آگئے ہیں
یہ ہم کس موڑ پہ آگئے ہیں
سکون کی جگہ بے سکونی
خوشیوں کی جگہ غم ہیں
مسکان کی جگہ اداسی ہے
اطمینان کی جگہ پریشانی ہے
خوف کے سائے پر پھیلائے ہیں
اپنے ہی گھر میں ہم پرائے ہیں
یہ ہم کس دور میں آگئے ہیں
یہ ہم کس موڑ پہ آ گئے ہیں
زیست میں جنون ہے
زندگی بے سکون ہے
کہیں نہیں خوشی کا چہرہ
ہر راستے میں لگا ہے پہرہ