زندگی تلخ حقیقت ھے اور کچھ بھی نہیں

Poet: ghani ur rehman anjum By: ghani ur rehman anjum, karachi

زندگی تلخ حقیقت ھے اور کچھ بھی نہیں
ایک ہجرت پس ہجرت ھے اور کچھ بھی نہیں

لوگ کہتے ہیں محبت ھے مگر میں یہ کہوں
بندہ بندھے کی ضرورت ھے اور کچھ بھی نہیں

اپنے ہاتھوں سے تراشے ہوئے بت اپنے خدا
یہ ہماری ہی حماقت ہے اور کچھ بھی نہیں

مجھکو برداشت کیئے جاتے ہیں تا حال مرے
دوستوں کی یہ عنایت ہے اور کچھ بھی نہیں

میرے الفاظ سے اٹھتے ہوئے شعلے انجم
میرے اندر کی بغاوت ھے اور کچھ بھی نہیں

Rate it:
Views: 2519
02 Apr, 2013