زندگی تم سوچ لو
ساتھ ساتھ چل سکوگی
میری راہگزر بہت سی
تلخیوں سے عبارت ہے
میرا درد زمانوں پر محیط ہے
ھر مستقل چیز سے ڈر ہے
کہ چھن نہ جائے
دل،محبت،وفا،الفت
یہ نام بک گئے اچھے داموں
انتظار ،دھوکہ،فریب
رہ گئے باقی
مجھے تھام لے ذرا کوئی
بس لمحے کی بات ہے
پھر زندگی تو مجھے اک
آن ہی آن میں پورا سنوار دے
چلو پھر تم سوچ لو