زندگی تو ابھی باقی ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

زندگی تو ابھی باقی ہے پھر
کیوں تو اداس ہے
کیوں حد سے زیادہ
پریشان ہے
کیوں آنکھیوں سے
اشک بہاتی ہے
کیوں امیدوں کی
شمع بجھاتی ہے
کیوں اپنے یقین کو
ڈگماگتی ہے
کیوں جینے سے
گھبراتی ہے
کیوں چلتے چلتے
تھک جاتی ہے
کیوں ٹوٹ کے
بکھر جاتی ہے
کیوں گزرے وقت کو
یاد کر ے خود کو تڑپاتی ہے
بیت گیا جو کل کیوں نہیں
تو اسے بھول پاتی ہے
کیوں خود سے
خود کو چھپاتی ہے
کیوں تنہائیوں کو
گلے سے لگاتی ہے
کیوں رشتے ناتو
سے دامن چھڑاتی ہے
زندگی تو ابھی باقی ہے

Rate it:
Views: 853
14 Mar, 2011
More Life Poetry