Add Poetry

زندگی جس قدَر بچی ہو گی

Poet: جنید عطاری By: جنید عطاری, چکوال

زندگی جس قدَر بچی ہو گی
شورشِ ہجر میں کٹی ہو گی

عیش انگیز کے زمانے ہیں
دل فگاری چلی گئی ہو گی

اتنا ہی وہ پسند آئے گا
جتنی خود میں کمی ہوئی ہو گی

سوچتا ہوں وہ مہ جبیں تھی کون
جو مجھے بھول ہی چکی ہو گی

لیا جائے اگر حسابِ وفا
تب اُسے موت پڑ رہی ہو گی

دیکھ کر خوش اُسے جلے جب ہم
اندروں ہر خوشی سڑی ہو گی

ناگہاں اُس گلی گئے ہوں گے
دھوم پھر شہر میں مچی ہو گی

ضربِ فرقت نہ تھی شدید اتنی
جتنی دل میں کسک اٹھی ہو گی

وہ تپش تھی کہ جل گیا سینہ
لُو ترے ہجر کی چلی ہو گی

Rate it:
Views: 348
15 Apr, 2013
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets