زندگی زرد زرد چہروں میں

Poet: Shabbir Nazish By: Shabbir Nazish, Karachi

زندگی زرد زرد چہروں میں
بھیک ڈالی گئی ہے کاسوں میں

ہم سے کیا پوچھتے ہو رنگِ جہاں؟
ہم تو زندوں میں ہیں نہ مُردوں میں

دلِ معصوم ٹوٹ ٹوٹ گیا
ہم سجے رہ گئے دُکانوں میں

سوئے ہوتے ہیں اپنے گھر میں ہم
پائے جاتے ہیں اُن کی گلیوں میں

اب کتابوں میں بھی نہیں مِلتا
پیار ہوتا تھا پہلے لوگوں میں

یا الٰہی! بس اُس کی ایک جھلک
جس کی خوشبو ہے میری سانسوں میں

چھان دیکھی ہے مشرقین کی خاک
آن بیٹھا ہوں تیرے قدموں میں

نازش ایسا قلندرانہ مزاج
کوئی ہوگا تو ہوگا صدیوں میں
 

Rate it:
Views: 357
02 Dec, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL