دلوں میں ہمار ے کیا ہے
کوئی جانتا ہے کیا
سچائی ہے یا ہے کچھ اور
پاکیزگی ہے یا ہے کچھ اور
نہ ہو خبر کسی کو
نہ کوئی جانے کچھ بھی
چھپاتے ہیں سب سے
اپنے دلوں کو
اور ڈھانپتے ہیں
دلوں میں ہے جو کچھ
مگر
جانتا ہے کوئی
سب کچھ دلوں میں سوچتا ہے جو بھی
دیکھتا ہے کوئی
سب کچھ دلوں میں رکھتے ہیں جو بھی
وہ ذات واحدہے میرے رب کی
یہ سب مانتے ہیں،یہ سب جانتے ہیں
مگر پھر بھی
سمجھتے نہیں کچھ، سیکھتے نہیں کچھ
دوسروں کو آزماتے،جانچتے اور پرکھتے
نظر سب کے عیبوں پر رکھتے ہیں سب
گریباں میں اپنے نہ جھانکا کبھی بھی
اگر دل میں ہو پیدا خوف خدا تو
سنور جائے گی زندگی اپنی
نظر آئیں گے صرف اپنے ہی عیب
دل میں پڑی میل اور پڑا ہے جو پردہ
سب ڈھل ہی جائے گا اور
ہوجائے گا دل اجلا اجلا
پھر زندگی سنور جائے گی
اپنی تو اپنی ، اووروں کی بھی
سنوار سکیں گے تب ہی
اگر
پہلے سنوری ہوگی اپنی زندگی