زندگی سے ایک دن موسم خفا ہو جائیں گے
رنگ گل اور بوئے گل دونوں ہوا ہو جائیں گے
آنکھ سے آنسو نکل جائیں گے اور ٹہنی سے پھول
وقت بدلے گا تو سب قیدی رہا ہو جائیں گے
پھول سے خوشبو بچھڑ جائے گی سورج سے کرن
سال سے دن وقت سے لمحے جدا ہو جائیں گے
کتنے پر امید کتنے خوبصورت ہیں یہ لوگ
کیا یہ سب بازو یہ سب چہرے فنا ہو جائیں گے