زندگی سے بس مجھے اتنی سی شکایت ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreزندگی سے بس مجھے اتنی سی شکایت ہے
زندگی کی آرزو کیوں کس لئے حماقت ہے
حریت کی آرزو زیست کی ضرورت ہے
اپنی مرضی سے مگر جینا اک اذیت ہے
ایک رب کے ماننے والوں میں انتشار ہے
کیسی یہ حکایت ہے کیسی یہ ہدایت ہے
فتنہ و فساد ہے تفریق و تعصبات ہیں
کیا یہی ایمان ہے یا دین کی روایت ہے
یہ امامت اور خلافت یہ حکومت تاج و تخت
جو کچھ تمہارے پاس ہے اللہ کی امانت ہے
زندگی جیسی بھی ہو مجھ کو یہ اطمینان ہے
کوئی ہمارے ساتھ ہے جس کی ہمیں حمایت ہے
عظمٰی کتاب زیست کا یہ کیسا دوہرا باب ہے
کہیں لکھی شرارت ہے کہیں لکھی شرافت ہے
More Life Poetry






