زندگی میرے مزاج کے موسموں میں کہاں ڈھلی
ہر رنگ نے وقت پر اپنا اپنا رنگ چھوڑا ہے
جب مکہتی بہار کی کلیوں سے پر لطف نہ ہوئی ئ
تو آنگن کی اداسی نے اپنا رنگ چھوڑا ہے
کب ملتی ہے دلکشی آسانی سے اے دوست
مجھ سے رنگین موسموں نے اپنا منہ موڑا ہے
دیکھو کیسا ضبط ہے میری بے بسی کا
میں نے اپنا من پسند پھول چھوڑا ہے