زندگی میں کبھی کبھی ایسا لمحہ آتا ہے
کسی کو یاد کرتے ہوئے اپنا آپ بھول جاتا ہے
کسی سے کچھ بھی کہا نہیں جاتا
اور بنا کہے بھی رہا نہیں جاتا
نہ کچھ سنائی دیتا ہے نہ کچھ دکھائی دیتا ہے
دل نہ ہی کچھ سن پاتا ہے اور نہ ہی کچھ کہہ پاتا ہے
ہر بات میں ضد پکڑتا ہے اور اپنی بات منواتا ہے
کوئی ساتھی سنگی ساتھ نہ ہو دل خود سے باتیں کرتا ہے
کانٹوں کے رستوں پہ چل کر خوشیوں کے پھول کھلاتا ہے
خوابوں میں گم صم رہتا ہے سچائی سے کتراتا ہے
کوئی لاکھ چھپائے راز دروں آنکھوں سے عیاں ہو جاتا ہے
کوئی چاہے یا نہ چاہے دنیا کو پتہ چل جاتا ہے
یہ دل بھی کتنا پاگل ہے کسی کو رسوا کرتا ہے
بدنامی کو گلے لگاتا ہے اوررسوا ہو جائے تو گھبراتا ہے
جو بات ہمارے بس میں نہیں پھر دل کیوں اس پر آتا ہے
نظروں کو جس کی چاہت ہو نظروں سے وہ چھپ جاتا ہے
پھر دل سے دل کا مل جانا کیوں مشکل تر ہو جاتا ہے
دل ناداں ہے یہ چھوٹی چھوٹی باتیں سمجھ نہیں پاتا ہے
ان سچے جھوٹے خوابوں سے اپنا جیون بہلاتا ہے
یہ دل آخر کیوں سچے جھوٹے خواب سجاتا ہے
لیکن یہ سچ ہے جیون میں یہ لمحہ آتا جاتا ہے
ہر زندگی میں کبھی کبھی