زندگی کا مقصد تو بس چلتے رہنے میں ہے
Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindiزندگی کا مقصد تو بس چلتے رہنے میں ہے
جسے ڈھونڈتے ہیں وہ کہیں راستے میں ہے
مشکل راستوں پر رواں دواں ہیں کب سے
شاید ہمسفر ہمارا دور کہیں قافلوں میں ہے
ہر ٹھیس میں چھپی ہیں لزتیں مسافتوں کی
آرام شاید کسی سایہ دار شجر میں ہے
ایسا نہیں کہ اسے بھلا دیں یا چھور دیں
اسے پانے کی جستجو تو رگ و جاں میں ہے
صدیوں کی نہیں لمحوں کی بات باقی ہے
منزل تو بس اب ہمارے دو چار قدموں پر ہے
More Life Poetry






