زندگی کا مقصد تو بس چلتے رہنے میں ہے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

زندگی کا مقصد تو بس چلتے رہنے میں ہے
جسے ڈھونڈتے ہیں وہ کہیں راستے میں ہے

مشکل راستوں پر رواں دواں ہیں کب سے
شاید ہمسفر ہمارا دور کہیں قافلوں میں ہے

ہر ٹھیس میں چھپی ہیں لزتیں مسافتوں کی
آرام شاید کسی سایہ دار شجر میں ہے

ایسا نہیں کہ اسے بھلا دیں یا چھور دیں
اسے پانے کی جستجو تو رگ و جاں میں ہے

صدیوں کی نہیں لمحوں کی بات باقی ہے
منزل تو بس اب ہمارے دو چار قدموں پر ہے

Rate it:
Views: 601
11 Jul, 2014
More Life Poetry