زندگی کانچ کا کھلونا، آخر ٹوٹ جانا ہے
دو گھڑی بیٹھ میرے پاس مجھکو بہت دور جانا ہے
تو نے ہنسی دیکھی ہےمیرے غم نہیں دیکھے
میرے پاؤں میں مسافتوں کے زخم نہیں دیکھے
میں اس کو پانے کی خواہش میں خود کو بھول بیٹھا ہوں
جو میرا ہو نہیں سکتا، میں اس کا ہو بیٹھا ہوں
بڑی معصوم چاہت ہے، بڑا ظالم زمانہ ہے
زندگی کانچ کا کھولنا، آخر ٹوٹ جانا ہے