زندگی کوئی سدا پہنتا نہیں
Poet: Mubeen By: Mubeen, Islamabadانسان انسان کا دشمن کیوں ہے
کیوں دئیے سے دیا جلتا نہیں
کتنی بھیڑ ہے بازاروں میں
آدمی آدمی سے ملتا نہیں
نقلی مسکراہٹ چہروں پر
دل کا آئینہ کوئی چہرہ نہیں
دل کی بنجر زمین پر اگر پیار اگے
ایسا سبزہ کسی موسم میں جلتا نہیں
ذرا سی بات پر عمر بھر کے تعلق کا
کوئی تھوڑا سا بھی لحاظ کرتا نہیں
روز ادھڑتی ہے اور بنی جاتی ہے
زندگی کوئی سدا پہنتا نہیں
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






