زندگی کی کسک

Poet: palak gopalganjvi By: عمران نظیر, گوپال،بہار

محرومیاں رہیں گی سدا کچھ بات کے چلتے
مکرے ہوئےکچھ فیصلے و جذبات کے چلتے

دور کو جانا تها وہ بے رخ نکل گیا
باقی رہیں گی اس کی جلک احساسات کےچلتے

عوام کی باری ہے اب یہ مجھ پے ہنسے گا
بخشی ہوئے لمحوں کی صوغات کے چلتے

نگاہوں میں بسا کرتا تها جوخوش رو و تبسم
سارے سمٹ چکے ہیں اب نذلات کے چلتے

سن ناہےمجھےصرف اب سن نا ہےسبهوں کو
تائب ہے اپنے بس میں خواہشات کے چلتے

لوٹ جاتاہوں کبھی پهرسےاس اجڑےچمن میں
کاوش بهری زندگی و تصروفات کے چلتے

شرمسار سا جیون جیئے کب تلک کئ
پر جینا ہی پڑ تا ہے حیات کے چلتے

اب جائوں کہا دور اس حلات سے اے پلک
الجها ہوا سا رہتا ہوں اس حلات کے چلتے

Rate it:
Views: 486
06 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL