کچھ یوں زندگی کی گاڑی چلاتے رہے تمام عمر محنت کر کے کھاتے رہے ہم جس کو بھی دل سے اپنا جانا وہی لوگوں کو میرے خلاف بھڑکاتے رہے اپنی زندگی اک سرائے کی صورت تھی لوگ اس میں آتے رہے جاتے رہے