زندگی ہم نے یوں گزاری ہے
دن کسی کے شب ہماری ہے
شہر کی رنگینیوں پہ کئی روز سے
چیختی ہوئی خاموشی طاری ہے
ازل سے ابد کی جانب بڑھتی
کس کی یہ شاہی سواری ہے
ہم سے نہ مانگ ابھی پیار کی نظر
دل پہ اداسی ابھی طاری ہے
میں تیری چاہ میں رل گئی ہوں
سکوت میں بھی اک گونج ہماری ہے