زندگی میں ہے دھوکا اس کے سوا کچھ نہیں
تماشائی ہے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نہیں
میری زندگی سے پوچھیے یہ زندگی ہے کیا
زندگی ہے اک خواب اس کے سوا کچھ نہیں
مجھ سے بھی ملے لوگ ہیں مسکراہٹ کے ساتھ
ان کہ دلوں میں ہے نفرت اس کے سوا کچھ نہیں
وعدے تو کرتے ہیںِ مگر نبھانا نہیں جانتے
بے وفاٰئی ہےاس دنیا میں اس کے سوا کچھ نہیں
پل میں جسے چاہا اسے پل میں بھلا دیا
یہ کھیل ہے دنیا کا اس کے سوا کچھ نہیں