زندگی ہے کیا؟
Poet: Bilal Bashir By: Bilal, Faisalabadزندگی میں ہے دھوکا اس کے سوا کچھ نہیں
 تماشائی ہے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نہیں
 
 میری زندگی سے پوچھیے یہ زندگی ہے کیا
 زندگی ہے اک خواب اس کے سوا کچھ نہیں
 
 مجھ سے بھی ملے لوگ ہیں مسکراہٹ کے ساتھ 
 ان کہ دلوں میں ہے نفرت اس کے سوا کچھ نہیں
 
 وعدے تو کرتے ہیںِ مگر نبھانا نہیں جانتے
 بے وفاٰئی ہےاس دنیا میں اس کے سوا کچھ نہیں
 
 پل میں جسے چاہا اسے پل میں بھلا دیا
 یہ کھیل ہے دنیا کا اس کے سوا کچھ نہیں
More Sad Poetry








 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 