زندگی ہے کیا؟

Poet: Bilal Bashir By: Bilal, Faisalabad

زندگی میں ہے دھوکا اس کے سوا کچھ نہیں
تماشائی ہے یہ دنیا اس کے سوا کچھ نہیں

میری زندگی سے پوچھیے یہ زندگی ہے کیا
زندگی ہے اک خواب اس کے سوا کچھ نہیں

مجھ سے بھی ملے لوگ ہیں مسکراہٹ کے ساتھ
ان کہ دلوں میں ہے نفرت اس کے سوا کچھ نہیں

وعدے تو کرتے ہیںِ مگر نبھانا نہیں جانتے
بے وفاٰئی ہےاس دنیا میں اس کے سوا کچھ نہیں

پل میں جسے چاہا اسے پل میں بھلا دیا
یہ کھیل ہے دنیا کا اس کے سوا کچھ نہیں

Rate it:
Views: 660
05 Oct, 2009